16 جولائی، 2017، 12:26 PM

پاکستانی وزیر اعظم کے خلاف 15 مقدمات دوبارہ چلانے کی تجویز

پاکستانی وزیر اعظم کے خلاف 15 مقدمات  دوبارہ چلانے کی تجویز

پاکستانی سپریم کورٹ کے حکم پر بنائی گئی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) نے عدالت عظمیٰ میں پیش کی گئی اپنی حتمی رپورٹ میں وزیراعظم نواز شریف کے خلاف 15 مقدمات دوبارہ کھولنے کی تجویز دی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ڈان کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستانی سپریم کورٹ کے حکم پر بنائی گئی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) نے عدالت عظمیٰ میں پیش کی گئی اپنی حتمی رپورٹ میں وزیراعظم نواز شریف کے خلاف 15 مقدمات دوبارہ کھولنے کی تجویز دی ہے۔ جے آئی ٹی نے نواز شریف کے خلاف 8 تحقیقات اور دو انکوئریز بھی دوبارہ چلانے کی تجویر اپنی پورٹ میں پیش کی ہے۔ اس حوالے سے 15 مقدمات نواز شریف کے خلاف قائم کیے گئے تھے، جن میں سے 3 مقدمات 1994 سے 2011 کے درمیان پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور 12 مقدمات سابق صدر پرویز مشرف کے دور حکومت میں درج کیے گئے تھے۔اس کے علاوہ شریف خاندان کے لندن اپارٹمنٹ سے متعلق کیس ان 8 تحقیقات کا حصہ ہیں جو دسمبر 1999 میں قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے شروع کی گئی تھی۔ پاکستانی سپریم کورٹ نے اپنے 20 اپریل کے فیصلے میں جے آئی ٹی کو منی ٹریل اور لندن فلیٹس کی تحقیقات کی ہدایت کی تھی جبکہ عدالت کے دیگر 12 سوالات گلف اسٹیل مل، قطری خط، آف شور کمپنیوں اور دیگر معاملات کے حوالےسے تھے۔عدالت نے ٹیم کو اجازت دی تھی کہ وہ اس حوالے سے پہلے سے موجود ایف آئی اے اور نیب کے ریکارڈ کو استعمال کرسکتی ہے جو انہیں تحقیقات میں مدد دے سکتے ہیں۔ پانامہ پیپرز کیس میں شریف خاندان کے اثاثوں کی تحقیقات کے لیے سپریم کورٹ کے حکم پر بنائی گئی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) نے عدالت عظمیٰ میں پیش کی گئی اپنی حتمی رپورٹ میں وزیراعظم نواز شریف کے خلاف 5 مقدمات دوبارہ کھولنے کی تجویز دی ہے جن کا فیصلہ لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے سنایا جاچکا ہے۔عدالت نے ٹیم کو اجازت دی تھی کہ وہ اس حوالے سے پہلے سے موجود ایف آئی اے اور نیب کے ریکارڈ کو استعمال کرسکتی ہے جو انہیں تحقیقات میں مدد دے سکتے ہیں۔

News ID 1873902

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha